ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / اردو ہندوستانی قوم کی زبان مگر تعصب کا شکار۔ ڈاکٹر لال بہادر

اردو ہندوستانی قوم کی زبان مگر تعصب کا شکار۔ ڈاکٹر لال بہادر

Sun, 19 Jun 2016 11:37:36  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی 18جون(آئی این ایس انڈیا)UDO دہلی کی ہنگامی میٹنگ مولانا ایم رضوان اختر قاسمی کی صدارت میں منعقد ہوئی ۔ میٹنگ میں اتفاق رائے سے اردومیڈیم تعلیم کے تعلق سے فرینڈ فار ایجوکیشن کے صدر جناب فیروز بخت احمد کے ذریعہ تنظیم کی میٹنگ میں منظور کردہ قرار داد کی مکمل تائید کی گئی۔اس موقع پر UDO کے قومی لیگل جنرل سکریٹری ڈاکٹر لال بہادر نے اس بات پرحیرت کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ اردو ہندو ستانی قوم کی زبان ہونے کے باوجود سرکاری سطح پر تعصب اور تنگ نظری کا شکار کیوں ہے؟َ۔انہوں نے کہا کہ تقریباً دو دہائی قبل ملک کے سات صوبوں میں اردو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل کرچکی ہے،مگرافسوسناک حد تک اردو ریڈر شپ میں ملسل کمی پائی جارہی ہے اور جن صوبوں میں اردو کو سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہوچکا ہے ،ان میں کسی بھی ایک صوبہ میں سرکاری ملازمین کے لئے اردو تعلیم لازمی قرار نہیں پائی۔اگر عملی طور پر ان صوبوں میں سرکاری ملازمین کو اردو تعلیم لازمی ہوتی تو آج اردو صرف مسلم آبادی تک محدود نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب سے بڑی منافقت ہے کہ ہندوستانی قوم کی مشترکہ زبان کہا جائے اور اسے Kill کرنے کی سازش بھی رچی جائے ۔ڈاکٹر لال بہادر نے کہا کہ UDO واحد تنظیم ہے جو نہ تو اردو کے نام پر چندہ کرتی ہے اور نہ ہی حکومت سے گرانٹ لے کر سیمیناروغیرہ کرتی ہے۔ ہم نے اردو کی ترویج و ترقی کیلئے اور حقوق کی بازیابی کے درجنوں مقدمات الہ آباد ہائی کورٹ میں داخل کئے،یہاں تک کہ ہندی ساہتیہ سمیلن کے پیچھے حکیم سید احمد خاں کی سرپرستی میں سپریم کورٹ بھی پہنچے اور کامیاب ہوئے ،مگرافسوس کہ اردو داں طبقہ بہت ہی بے حس ہوچکا ہے اور صوبائی حکومتیں غیر ذمہ دارانہ سلوک کر رہی ہیں، ورنہ کیا بات تھی کہ ہمارے معصوم بچوں کو جو اردو کی تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں ،انہیں ٹیچر اور نصابی کتابیں مہیا نہیں کرائی جارہی ہیں۔تمام شرکاء کا شکریہ سالک دھام پوری نے ادا کیا۔


Share: